September 2016

نزول نعمتوں کا بے حساب ہوتا گیا۔ طرحی غزل نون میم

*طرحی غزل۔.....  دبستانِ سُخن*

‌‌" وہ شخص میری نگاہوں کا خواب ہوتا گیا‌‌"
جہاں کا میری وہ آخر نصاب ہوتا گیا

وہ جس کو ناز بہت تھا جواب پر اپنے
مرے سوال پہ وہ لاجواب ہوتا گیا

خفا ہے جان مری مجھ سے جب سے روٹھی ہے
ہر ایک پل یہاں جینا عذاب ہوتا گیا

الہی فضل ترا ہے کہ تیرے بندوں پر
نزول نعمتوں کا بے حساب ہوتا گیا

ہلاک ہوگا تو اے نوؔر گر سرِ محشر
گناہوں کا جو ترے احتساب  ہوتا گیا
۔................................................
کاوش
*​✍🏼..... ​نُون میم : نوؔرمحمد ابن بشیر​​*
کوسہ،  ممبرا،  تھانہ،  ہند 
۱۴ ذی الحجہ ۱۴۳۷ھ ، ۱۷ ستمبر۲۰۱۶

‌‌" تصور میں خیالوں میں ہو تم ہی میری یادوں میں‌‌" طرحی۔۔۔۔ دبستانِ سُخن

*طرحی غزل۔ ......... دبستانِ سُخن*

‌‌" تصور میں خیالوں میں ہو تم ہی میری یادوں میں‌‌"
‌‌ہو تم میری خزاؤں میں ہو تم میری بہاروں میں‌‌

تجھے چاہا، تری ہی آرزو، تیری تمنا کی
تجھے مانگا ہے رب سے میں نے میری سب دعاؤں میں

ترا ماتم ترا نوحہ،  دکھاوا ہے!! دکھاوا ہے !!
نہیں تاثیر باقی ہے، تری آہوں میں، نالوں میں

زباں خاموش تھی اپنے لبوں کو سی لیا تھا پر
ہوئی الفت کی سب باتیں اشاروں ہی اشاروں میں

تجھے جو مانگنا ہے، مانگ لے اے نوؔر، سب رب سے
کمی ہوگی، نہ ہوتی ہے، ترے رب کے خزانوں میں
..................................۔
*نُون میم : نوؔرمحمد ابن بشیر*
کوسہ،  ممبرا،  تھانہ،  ہند 
۶ ذی الحجہ ۱۴۳۷ھ ۹ ستمبر ۲۰۱۶
۔..............................

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.