نظر میں لے کے زیارت کی آرزو ابتک - نعت پاک ﷺ



نظر میں لے کے زیارت کی آرزو ابتک 
بھٹک رہا ہوں مدینے میں کو بہ کو ابتک 


سنہری جالی کے پیچھے جو جلوہ فرما ہیں 
کھڑا ہوں اُن کی زیارت کو باوضوء ابتک 



خدا نے میرے نبی کو وہ رفعتیں بخشیں
ازل کی صبح سے ہے اُن کی گفتگو ابتک



کسی نظر نے نہیں دیکھا ہے حسیں تجھ سا 
جنا نہ تجھ سا کسی ماں نے خوبرو ابتک



چلن پہ تیرے فدا ہیں ترے حلیف سبھی 
ترے ہی گن میں مگن ہیں ترے عدو ابتک



جنھوں نے خود کو کیا ہے سُپرد آقا ﷺ کے 
وہی ہوئے ہیں زمانے میں سرخرو اب تک



حبیب رب کی دعاؤں کے صدقہ ہی اے نورؔ
بچی ہوئی ہے غلاموں کی آبرو اب تک


کاوش :
نُون میم
نوؔر محمد ابن بشیر
کوسہ،  ممبرا، تھانہ، الہند  ٢٢ ذی الحجہ ١٤٣٦ھ     ٧ اکتوبر ٢٠١٥ء

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

ابھی تک ایک تبصرہ ہوا ہے نظر میں لے کے زیارت کی آرزو ابتک - نعت پاک ﷺ ”

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.