November 2014
حرم کی مقدس فضاؤں میں گم ہوں . . مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مد ظلہ العالی کا محبت کا کلام
Monday 24 November 2014 noor شعر و شاعری, مفتی تقی عثمانی 2
**مفتی
محمد تقی عثمانی صاحب مد ظلہ العالی کا محبت کا کلام **
____________
حرم کی مقدس فضاؤں میں گم ہوں
میں جنت کی ٹھنڈی ہواؤں میں گم ہوں
____________
حرم کی مقدس فضاؤں میں گم ہوں
میں جنت کی ٹھنڈی ہواؤں میں گم ہوں
میں بے گانہ ہوکر ہر اک ماسوا سے
بس اک آشنا کی وفاؤں میں گم ہوں
بس اک آشنا کی وفاؤں میں گم ہوں
زبانیں جہاں گنگ ہیں ، لفظ ششدر
تحیر کی ایسی فضاؤں میں گم ہوں
تحیر کی ایسی فضاؤں میں گم ہوں
میں کعبے کے بے آب و رنگ پتھروں سے
کرم کی امڈتی گھٹاؤں میں گم ہوں
کرم کی امڈتی گھٹاؤں میں گم ہوں
کبھی سنگِ اسود کی کرنوں سے حیراں
کبھی ملتزم کی دعاؤں میں گم ہوں
کبھی ملتزم کی دعاؤں میں گم ہوں
مقفل ہے در ، لٹ رہے ہیں خزانے
عطا کی نرالی اداؤں میں گم ہوں
عطا کی نرالی اداؤں میں گم ہوں
ہر اک دل سے ظلمت کے دل چھٹ رہے ہیں
غلافِ سیہ کی ضیاؤں میں گم ہوں
غلافِ سیہ کی ضیاؤں میں گم ہوں
جو میرے گناہوں کو بھی دھو رہی ہے
میں رحمت کی ان انتہاؤں میں گم ہوں
میں رحمت کی ان انتہاؤں میں گم ہوں
یہ میزابِ رحمت پہ پُر درد نالے
فلک سے برستی عطاؤں میں گم ہوں
فلک سے برستی عطاؤں میں گم ہوں
یہ زمزم کے چشمے ، یہ پیاسوں کے جمگھٹ
زمیں سے ابلتی شفاؤں میں گم ہوں
زمیں سے ابلتی شفاؤں میں گم ہوں
جو اس آستاں کے لگاتے ہیں پھیرے
میں ان کے جنوں کی اداؤں میں گم ہوں
میں ان کے جنوں کی اداؤں میں گم ہوں
کھڑے ہیں بھکاری ترے در کو تھامے
میں ان کی بلکتی صداؤں میں گم ہوں
میں ان کی بلکتی صداؤں میں گم ہوں
یہ سینے سے اٹھتی ندامت کی آہیں
میں ان دردِ دل کی دواؤں میں گم ہوں
میں ان دردِ دل کی دواؤں میں گم ہوں
یہ کعبے کے درباں ، یہ نازوں کے پالے
میں ان کی پیاری جفاؤں میں گم ہوں
میں ان کی پیاری جفاؤں میں گم ہوں
تصور میں یادوں کی محفل سجی ہے
تخیل کی دلکش خلاؤں میں گم ہوں
تخیل کی دلکش خلاؤں میں گم ہوں
ابھی شرحِ الفت کی منزل کہاں ہے
ابھی تو تقی! ابتداؤں میں گم ہوں
ابھی تو تقی! ابتداؤں میں گم ہوں
لا تخافی لا تحزنی (اے عورت ۔ ۔ ۔ مت خوف کر مت غمگین ہو) ۔ ۔ ۔
Tuesday 18 November 2014 noor اسلامی مضامین 0
حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ (م۱۲۳۹ھ، ۱۸۲۲ء)
فرماتے ہیں کہ:
’’ میں جس زمانے میں دہلی کہنہ میں رہتاتھا کوچہ انبیاء میں ایک
سید کے گھر ایک پوربی باندی رہتی تھی جو بالکل جاہلہ تھی اور نماز کی بھی پابند نہ
تھی چونکہ وہ عمر رسیدہ ہو گئی تھی اور گھر کے تمام صاحبزادوں پراپنا حق رکھتی
تھی۔ اس لئے و ہ لوگ اس کی بڑی خدمت اور دیکھ بھال کرتے تھے۔
جب اس کا آخری وقت ہوا تو
وہ ایک آواز پوربی لہجے میں بلند کرتی تھی جس کا مطلب ، مفہوم کسی کی سمجھ میں
نہیں آتا تھا۔ حکماء و صلحاء کو بلا کر دریافت
کیا گیا کچھ نہ معلوم ہوا۔ آخر میرے چچا شاہ اہل اللہ ؒ کے بلانے کی نوبت آئی۔
وہ تشریف لے گئے انہوں نے معلوم کر لیا کہ اس کی زبان سے لا
تخافی لا تحزنی (اے
عورت! مت خوف کر 'مت غمگین ہو) نکل رہا ہے –
چچا صاحب نے اس کے تیمارداروں سے فرمایا کہ اس
سے دریافت کرو کہ یہ الفاظ کس وجہ سے کہہ رہی ہے۔بڑی کوشش کے بعد اس نے جواب دیا
کہ ایک جماعت (فرشتوں کی آئی ہوئی ہے اس کی زبان سے یہ الفاظ نکل رہے ہیں جو میری
زبان پر آگئے) –
پھر آپ نے دریافت کرایا کہ
کیا تو ان الفاظ کا مطلب سمجھ رہی ہے؟ اس نے کہا مجھے تو بس اتنا محسوس ہو رہا ہے
کہ یہ جماعت مجھے تسلی دے رہی ہے۔
پھر چچا صاحب نے فرمایا کہ اس سے دریافت کروکس
عمل کی وجہ سے یہ تسلی دی جا رہی ہے ؟
اس نے کچھ دیر کے بعد کہا کہ یہ حضرات کہہ رہے
ہیں کہ
تیرے پاس اوراعمال خیر تونہیں ہیں ، البتہ توایک دن موسم گرما میں گھی لینے کے لئے
بازار گئی تھی جب تو نے گھی لا کر گھر میں جوش دیا تو اس میں سے ایک روپیہ نکلا۔
اول توُ نے چاہا کہ اس روپے کو چپکے سے اپنے پاس رکھ لے ، اپنے کام میں لائے اس
لئے کہ کسی کو اس راز کی خبر نہ تھی، پھر یہ خیال کر کے کہ حق تعالیٰ تودیکھ رہا
ہے تو نے وہ روپیہ دکاندار کو لوٹا دیا ۔ تیرا یہ عمل اللہ کے یہاں پسند ہوا ، اسی
کی وجہ سے ہم تجھ کو بشارت دے رہے ہیں‘‘۔
(ماہنامہ دارالعلوم جلد ۸ شمارہ ۲
صفحہ ۴۰۔
بحوالہ جواہر پارے از مولانا نعیم الدین مکتبہ قاسمیہ اردو بازار لاہور صفحہ ۱۵۶)
’امریکہ کولمبس نے نہیں مسلمانوں نے دریافت کیا‘ . . .
Monday 17 November 2014 noor خبریں, متفرقات 0
ترکی کے صدر رجب طیب
اردگان نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلمانوں نے کرسٹوفر
کولمبس سے تین صدی قبل ہی براعظم امریکہ دریافت کر لیا تھا۔
استنبول میں لاطینی
امریکہ کے مسلمان رہنماؤں کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا
کہ اس بات کا ثبوت کولمبس کی دستاویزات سے ملتا ہے
جس میں اس نے کیوبا میں ایک پہاڑی پر مسجد کی موجودگی کا تذکرہ کیا ہے۔طیب
ارگان کا کہنا تھا کہ اسلام اور لاطینی امریکہ کا تعلق 12 ویں صدی میں ہی استوار
ہو چکا تھا اور مسلمان سنہ 1178 میں اس سرزمین پر پہنچ چکے تھے۔انھوں نے اسی مقام
پر ایک مسجد کی تعمیر کی پیشکش بھی کی جس کا ذکر کولمبس نے کیا ہے۔
عام خیال یہی ہے کہ سیاح کرسٹوفر کولمبس نے 1492 میں امریکہ اس
وقت دریافت کیا جب وہ بھارت کے لیے نئے بحری راستے کی تلاش میں سفر پر نکلا
تھا۔تاہم 1996 میں ایک مسلم مورخ یوسف مروح نے اپنی کتاب میں کولمبس کی دستاویز کے
حوالے سے دعویٰ کیا مسلمان سب سے پہلے امریکہ پہنچے اور وہاں دینِ اسلام پھیل چکا
تھا۔تاہم بہت سے دیگر مورخین کے خیال میں کولمبس نے اپنے سفر نامے میں مسجد کا
نہیں بلکہ مسجد جیسی شکل والی پہاڑی کا تذکرہ کیا تھا۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ آج
بھی اس پہاڑی پر بہترین مسجد تعمیر ہو سکتی ہے اور وہ اس بارے میں کیوبن حکام سے
بات کرنا چاہیں گے۔
خیال رہے کہ شمالی و
جنوبی امریکہ پر سب سے پہلے قدم ایشیا سے آنے والے افراد نے رکھے جو ایک خیال کے
مطابق آبنائے بہرنگ سے گزر کر 15 ہزار سال قبل وہاں آئے تھے۔شمالی امریکہ پہنچنے والے
سب سے پہلے یورپی ناروے کے مہم جو تھے جو کولمبس سے پانچ سو سال قبل وہاں گئے تھے۔
اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
Powered by Blogger.
Featured post
ابنِ ثابتؓ کی زباں مجھ کو میسر کر دے : طرحی نعت پاک
مرے مولا، مری قسمت کو تو، خوشتر کردے "مجھ کو سرکار کا دیدارمیسرّ کردے" مدتیں بیت گئیں آس لگائے بیٹھے شہرِ بطحا کا سفر اب تو ...
الیوم . . .
آن لائن
بلاگر حلقہ احباب
آمدو رفت
موضوعات
- blog (1)
- CartOOns - کارٹون (1)
- آس پاس - مقامی (2)
- آمنہ کا لال (1)
- آہ ۔ ۔ ۔ (32)
- اخلاق (4)
- اردو اور موبائیل (3)
- اسامہ' بن لادن (1)
- اسکول کالج (1)
- اسلامی مضامین (47)
- اصولِ شاعری (1)
- اعلانات (4)
- اقتباسات (3)
- اکابرین - سلف صالحین (1)
- الرحیق المختوم (1)
- الیکشن (2)
- امت مسلمہ (25)
- انتقال پرملال (2)
- اورنگ زیب عالمگیر (2)
- اولیاء اکرام (1)
- بابری مسجد (1)
- بکھرے موتی (3)
- بلاگ (2)
- پاکستان (8)
- پیر ذوالفقار احمد نقشبندی (1)
- تاریخ (1)
- تاریخی مقامات (2)
- تربیتِ اطفال (1)
- تصاویر (2)
- تعلیم و تربیت (1)
- تقاریر (1)
- تلاش (1)
- ٹوٹکے (1)
- حالات حاضرہ (39)
- حج و عمرہ (2)
- حسن و اخلاق (1)
- حقوق نسواں (1)
- حکایات (2)
- خالد سیف اللہ رحمانی (1)
- خبریں (13)
- خطوط (1)
- خیال سومیشوری (6)
- دارالعلوم دیوبند (9)
- دعا و اذکار (9)
- دعوت و تبلیغ (1)
- دفع سحر- جادو (1)
- دوٹوک (5)
- ذرا مسکرائیے (13)
- ذہنی آزمائش (2)
- راہی حجازی (2)
- رد غیر مقلدیت (3)
- رَدِ غَیر مُقلّدِیَت (1)
- رمضان (1)
- رومن اردو (1)
- زیارات (2)
- سائنس (1)
- سردار (1)
- سیاست (5)
- سیو اردو (2)
- شخصیات (4)
- شعر و شاعری (37)
- شیخ محمد ایوب برمیؒ (1)
- صحابہ اکرام (1)
- صوفیانہ کلام (1)
- ضربِ کلیم (1)
- طب و صحت (4)
- طنز و مزاح (5)
- علاج - دوا - مرض - شفا (1)
- علمائے دیوبند (5)
- غزل (7)
- فلسطین (7)
- فیس بک (7)
- قابل غور (8)
- قرآن مجید (4)
- قلم ِ نور (12)
- قوانین (1)
- کرکٹ (4)
- کمپوٹر ' سافٹ ویر (4)
- کھیل کھلاڑی (2)
- کوکن ریلوے (1)
- گجرات (1)
- گستاخی معاف (20)
- لبیک (1)
- متفرقات (49)
- مدارس ، (4)
- مدد - Help (2)
- مسائل - فتاوی (11)
- مسجد نبوی (1)
- مسلمانان عالم (4)
- مسلمانان ہند (8)
- معمار حرم (1)
- مفتی تقی عثمانی (9)
- مفتی سعید احمد پالنپوری (1)
- ممبرا (1)
- منظر بھوپالی (1)
- مولانا احمد سعید پالنپوری (2)
- مولانا حسین احمد مدنی (1)
- مولانا سعید احمد خان صاحب (1)
- مولانا طارق جمیل (3)
- مولانا عادل سعیدی (3)
- مولانا یونس پالنپوری (1)
- میڈیا (1)
- میرے قلم سے (11)
- میلاد النبی (1)
- نئی پوسٹ (1)
- ناقابل یقین (1)
- نسخے (1)
- نسیم ہدایت کے جھونکے (8)
- نعت پاک (1)
- نعت پاک، (8)
- نون میم (24)
- واٹس آپ !! (1)
- وطن ِ عزیز (7)
ایک نظر ۔ ۔ ۔ ۔
کون کہاں سے؟
Recent Comments : تبصرے
Get this Recent Comments Widget
دوست بلاگران
-
-
حقیقی حسن2 days ago
-
حکمت الالٰہیہ اور سرن ۔۔۔۔6 days ago
-
مجلہ افکار قاسمی اپریل تا جون 20243 weeks ago
-
حیدرآباد اور سہ رنگ شعلے2 months ago
-
فیکلٹی سلیکشن3 months ago
-
-
-
مشکلات کیوں آتی ہیں؟9 months ago
-
-
-
سازش1 year ago
-
-
عیدالفطر مبارک ہو3 years ago
-
-
مناجات - الٰہی دل کو کوہِ طور کردے6 years ago
-
-
معجزہ6 years ago
-
چوسر(چار)6 years ago
-
Review: Yalghaar6 years ago
-
-
-
-
مضمون: میری بھینس7 years ago
-
-
-
خواجہ سرا7 years ago
-
شاعری اور ہم8 years ago
-
جھوٹے خوابوں کی جھوٹی تعبیر8 years ago
-
یا بے شرمی تیرا ہی آسرا8 years ago
-
-
-
-
-
-
-
BARALVIYOON KI GUSTAKHIYAN12 years ago
-
-
بلاگ کے مراسلات کی تعدادNo. of posts: :
بلاگ کے تبصروں کی تعداد :No. of comments: